وَإِنَّ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَمَن يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْكُمْ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْهِمْ خَاشِعِينَ لِلَّهِ لَا يَشْتَرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۗ أُولَٰئِكَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ
اہل کتاب میں سے کچھ ایسے [٢٠٠] بھی ہیں جو اللہ پر ایمان لاتے ہیں اور اس پر بھی جو تمہاری طرف اتارا گیا (قرآن) اور اس پر بھی جو ان کی طرف اتارا گیا تھا۔ وہ اللہ کے حضور عاجزی کرنے والے ہیں اور تھوڑی سی قیمت کے عوض اللہ کی آیات کو بیچ نہیں کھاتے۔ ایسے لوگوں کا اجر ان کے پروردگار کے ہاں موجود ہے۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ حساب چکانے میں دیر نہیں لگاتا
فہم القرآن : ربط کلام : مسلمانوں کے بعد اہل کتاب میں سے ا یمان والوں کا خصوصی ذکر اور اجر۔ اس سورت میں یہودیوں کے کردار کا ضمناً اور عیسائیوں کے کردار اور عقائد کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا ہے۔ جس میں ان کے فکر و عمل کی کمزوریوں کی نشان دہی کی گئی۔ لیکن اس کے ساتھ ہی وضاحت فرمائی کہ اہل کتاب تمام کے تمام ایک جیسے نہیں ہیں۔ ان میں اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے والے‘ شب زندہ دار، نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے والے بھی ہیں۔ اس فرمان سے پہلے مومنوں کی دعاؤں کی قبولیت اور بلا امتیاز ان کو اجر و ثواب کی خوشخبری دی گئی ہے۔ اب اختتام پر ضروری سمجھا گیا ہے کہ اہل کتاب کے ان لوگوں کو اطمینان دلایا جائے جو، تورات اور انجیل کے بعد قرآن مجید پر بھی ایمان رکھتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی آیات کو دنیا کی حقیر اور قلیل قیمت کے بدلے فروخت کرنے پر تیار نہیں ہوتے۔ انہوں نے دنیا میں معمولی صلہ پانے کی بجائے آخرت کے اجر وثواب کی خاطر ایسا کیا ہے۔ جس بنا پر انہیں یہ تسلی دی گئی ہے کہ ان کا اجر ان کے رب کے ہاں محفوظ ہے۔ جوا نہیں اللہ تعالیٰ بہت جلد عطا کرنے والا ہے۔ ” حضرت عبداللہ بن قیس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا تین آدمی ہیں جنہیں دوہرا اجر ملے گا۔1 اہل کتاب میں سے جو اپنے نبی اور محمد کریم (ﷺ) پر ایمان لایا۔2 غلام جو اللہ کا حق ادا کرنے کے ساتھ اپنے مالک کا حق بھی ادا کرتا ہے۔ 3 ایسا آدمی جس کے پاس لونڈی ہو اس نے اس کی اچھی تعلیم وتربیت کی پھر اسے آزاد کرکے اس کے ساتھ نکاح کرلیا۔“ [ رواہ البخاری : کتاب العلم، باب تعلیم الرجل أمتہ وأھلہ] مسائل : 1۔ اہل کتاب میں سے ایمان لانے والوں کے لیے اللہ کے ہاں بڑا اجر ہوگا۔ 2۔ اللہ جلد حساب لینے والاہے۔