سورة الاعراف - آیت 11

وَلَقَدْ خَلَقْنَاكُمْ ثُمَّ صَوَّرْنَاكُمْ ثُمَّ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ لَمْ يَكُن مِّنَ السَّاجِدِينَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

ہم نے تمہیں پیدا کیا پھر تمہاری صورت بنائی۔[٩] پھر ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو۔ تو ابلیس کے سوا سب نے سجدہ کیا۔ ابلیس [١٠] نے سجدہ نہ کیا۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 اوپر کی آیت میں تخویف وتر غیب کے ساتھ لوگوں کو انبیأ کی دعوت قبول کرنے کی ترغیب دی اور ترغیب میں کثرت نعم کی طرف اشارہ تھا۔ اب یہاں سے انعامات کے بیان کاسلسلہ شروع ہوا ہے اور خلق آدم سے اس سلسلہ کا آغاز فرمایا (کبیر) مطلب یہ ہے کہ پہلے آدم کا ہیولی بنایا اور پھر اس کی شکل و صورت بنائی۔ ف 3 اس سجدہ سے مراد مطلق تعظیم ہے یا حقیقی طور پر سجدہ تفصیل کے لیے دیکھئے سورۃ بقرہ آیت 34)