وَمِنَ الْأَنْعَامِ حَمُولَةً وَفَرْشًا ۚ كُلُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ
نیز چوپایوں میں سے کچھ ایسے ہیں جو باربرداری کے کام آتے ہیں اور کچھ ایسے ہیں جن (کی کھالوں اور بالوں) سے مفروشات بنائے جاتے ہیں۔ یہ سب اللہ کا رزق ہے جو اس نے تمہیں دیا ہے انہیں کھاؤ اور شیطان کے قدموں [١٥٤] پر نہ چلو، وہ تو تمہارا کھلا دشمن ہے
ف 6 ’’لادنے والے ‘‘جیسے اونٹ اور بیل اور’’ زمین سے لگے ہوئے ‘‘بھیڑ اور بکری ( مو ضح) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ حَمُولَةٗكا لفظ تمام بوجھ اٹھانے والے جانوروں کو شامل ہے جیسے اونٹ، بیل، گھوڑا، خچر، گدھا اور فرش سے بھیڑ بکری مراد ہے مگر بعد کی آیت میں ثَمَٰنِيَةَ أَزۡوَٰجٖکا لفظ حَمُولَة وَفَرۡشٗاۚسے بد ل ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان سے یہی آٹھ قسم کے جانور مراد ہیں اور پھر جو جانور اللہ تعالیٰ نے حلال قرار دیئے ہیں ان کو انعام فرمایا ہے ( قر طبی)