سورة الانعام - آیت 95

إِنَّ اللَّهَ فَالِقُ الْحَبِّ وَالنَّوَىٰ ۖ يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَمُخْرِجُ الْمَيِّتِ مِنَ الْحَيِّ ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّهُ ۖ فَأَنَّىٰ تُؤْفَكُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

بلاشبہ اللہ ہی دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والا ہے۔[٩٧۔ ١] وہ مردہ سے زندہ کو اور زندہ سے مردہ کو [٩٨] نکالنے والا ہے یہ کام تو اللہ کرتا ہے پھر تم کہاں سے بہکائے جاتے ہو؟

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 9 یعنی جب وہ پھٹتے ہیں تو ان سے ہرے بھرے کھیت اور درخت اگتے ہیں۔ (کذافی الوحیدی) توحید ونبوت اور اس کی بعض تفریعات پر بحث کے بعد اب دوبارہ سانع حکیم کے وجود کا اثبات اور اس کے کمال علم و قدرت کا بیان شروع کیا ہے جو اس سورت کا اصل موضوع ہے۔ (رازی) ف 10 جیسے جاندار کو نطفہ سے اور نطفہ یافضلہ کو جاندار سے سرسبز لہلہاتی کھیتی کو خشک دانے سے اور خشک دانے کوسر سبز لہلہلاتی کھیتی سے پیدا کرتا ہے۔ ف 11 سچے خدائے پاک وبر تر کو چھوڑکر او روں کو اپنا معبود بناتے ہو۔