سورة الانعام - آیت 47

قُلْ أَرَأَيْتَكُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُ اللَّهِ بَغْتَةً أَوْ جَهْرَةً هَلْ يُهْلَكُ إِلَّا الْقَوْمُ الظَّالِمُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

آپ ان سے کہئے :''بھلا دیکھو تو، اگر تم پر اللہ کا عذاب اچانک آجائے [٥٠] یا علانیہ آجائے تو کیا ظالموں کے سوا کوئی اور بھی ہلاک [٥١] ہوگا ؟

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 7 پہیلی آیت میں صرف ان كی سماعت بصارت اور دل سلب کرلینے پر تنبیہ تھی۔ اب اس آیت میں عام عذاب کے ذکر کے ساتھ تو بیخ کی ہے یعنی اگر اللہ تعالیٰ کا عذاب آیا تو تم نجات نہیں پاسکو گے باقی رہے آنحضرت (ﷺ) اور ان کے پیرو تو انہیں اللہ ضرور بچالے گا کیونکہ پہلے جتنی قومیں تباہ کی گئیں ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی یہ مستقل سنت رہی ہے کہ پہلے رسول اور ان کے متبعین کو ظالم قوم کی بستی سے نکل جانے کا حکم دیا گیا ہے جب وہ نکل گئے تو قوم تباہ کردی گئی ۔