سورة المآئدہ - آیت 111

وَإِذْ أَوْحَيْتُ إِلَى الْحَوَارِيِّينَ أَنْ آمِنُوا بِي وَبِرَسُولِي قَالُوا آمَنَّا وَاشْهَدْ بِأَنَّنَا مُسْلِمُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور جب میں نے حواریوں کو اشارہ کیا کہ وہ مجھ پر اور میرے رسول پر ایمان لائیں۔ تب وہ حضرت عیسیٰ سے کہنے لگے : ہم ایمان لاتے ہیں اور آپ گواہ رہیے کہ ہم حکم ماننے والے [١٦٠] ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 ’’حواریوں ‘‘کے قریب قریب وہی معنی ہیں جو ہمارے ہاں انصار کے ہیں اور ان سے مراد حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام) کی دعوت قبول کرنے والے ہیں ان کی تعداد بارہ تھی بائیبل میں عموما ان کے لیے شاگردوں کا لفظ استعمال ہوا ہے بعض نےلکھا ہے کہ یہ بھی نبی تھے اس صورت میں وحی کا لفظ معروف معنی میں استعمال ہوا ہے اور اگر یہ مان لیں کہ وہ نبی نہیں تھے تو وحی کا لفظ صرف الہام کے معنی میں ہے جو غیر انبیا کو بھی ہوتا رہتا ہے (کبیر )