سورة البقرة - آیت 63
وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَكُمْ وَرَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّورَ خُذُوا مَا آتَيْنَاكُم بِقُوَّةٍ وَاذْكُرُوا مَا فِيهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور (اے بنی اسرائیل! وہ واقعہ بھی یاد کرو) جب ہم نے تم پر طور پہاڑ کو بلند کر کے [٨١] تم سے پختہ عہد لیا تھا (اور کہا تھا کہ :) جو کتاب ہم نے تمہیں دی ہے اس پر مضبوطی سے عمل پیرا ہونا اور جو احکام اس میں درج ہیں انہیں خوب یاد رکھنا۔ اس طرح شاید تم پرہیزگار بن جاؤ
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 7 یہ دسویں نعمت کا ذکر ہے کیونکہ اخذ میثاق بھی ان لوگوں کی مصلحت کے لیے تھا ( کبیر) جب تو رات نازل ہوئی تو اسرائیل شرارت سے کہنے لگے کہ اتنے احکام کی پیروی ہم سے نہ ہو سکے گی۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے ایک پہاڑ کو حکم دیا جو ان کے سروں پر چھتری کی طرح چھا گیا۔ آخر کار اسرائیل نے کوئی چارہ کار نہ دیکھ کر احکام کی پیروی کا اقرار کیا۔