سورة التکاثر - آیت 8

ثُمَّ لَتُسْأَلُنَّ يَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِيمِ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

پھر اس دن ضرور تم سے نعمتوں کے بارے میں باز پرس [٦] ہوگی۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 12 یعنی صحت عافیت کھانے پینے اور دوسری تمام نعمتوں کے بارے میں سوال ہوگا کہ ان کا کہاں تک شکر ادا کیا؟ احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ کوئی چھوٹی سے چھوٹی لذت اور معمولی سے معمولی عافیت ایسی نہیں جس کے بارے میں سوال نہ ہو۔ حضرت ابوہریرہ(رض) سے روایت ہے کہ ایک دن نبی (ﷺ)ابوبکر(رض) اور عمر (رض) بھوک کی وجہ سے گھر سے نکلے اور ایک انصاری کے گھر آئے۔ اس نے مہمانی میں کھجوریں اور بکری کا گوشت پیش کیا۔ آپ نے گوشت اور کھجوریں کھائیں اور اوپر سے شیریں پانی پیا ۔جب خوب سیر ہوچکے تو آپ(ﷺ)نے فرمایا :” مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تم سے قیامت کے دن اس نعمت کے بارے میں بھی سوال ہوگا۔ (فتح القدیر بحوالہ مسلم و اہل السنن)