وَلِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَلَقَدْ وَصَّيْنَا الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ وَإِيَّاكُمْ أَنِ اتَّقُوا اللَّهَ ۚ وَإِن تَكْفُرُوا فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ غَنِيًّا حَمِيدًا
جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ تم سے پہلے جن لوگوں کو کتاب دی گئی تھی انہیں ہم نے تاکیدی حکم دیا تھا۔ اور تمہارے لیے بھی یہی حکم ہے کہ اللہ سے ڈرتے رہو اور اگر تم کفر کرو گے تو (سمجھ لو کہ) جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے وہ تو اللہ ہی کا ہے اور وہ بڑا بے نیاز [١٧٤] اور حمد کے لائق ہے
ف 13 گذشتہ آیات میں عورتوں اور یتیم بچوں سے متعلق بچوں سے متعلق احکام بیان کئے گئے تھے، اب جو یہ فرمایا کہ زمین و آسمان کی ہر چیز اللہ کی ہے تو اس سولوگوں کو یہ بتانا مقصود ہے کہ ان احکام پر عمل کرنے عمل کرنے میں تمہارا ہی فائدہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کسی کے فائدہ ونقصان سے بے نیاز ہے۔ ف 1 یعنی اس کے دیے گئے احکام پر عمل کرو۔ یہ جملہ تمام آیات قرآن کے لیے بمنزلہ (رخی) چکی کے ہے کہ اس کی لٹھ پرہی تمام آیات گھومتی رہتی ہیں۔