سورة الطارق - آیت 11
وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الرَّجْعِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
قسم ہے آسمان کی جو بار بار بارش برساتا [٩] ہے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 5 اصل لفظ رجع استعمال ہوا ہے جس کے لفظ معنی پلٹنے کے ہیں۔ اکثر مفسرین نے اس سے مراد بارش ہی لی ہے کیونکہ وہ آتی ہے اور پلٹ پلٹ کر برستی ہے اور یوں بھی جو پانی آسمان سے برستا ہے وہ دراصل زمین ہی سے یعنی سمندروں اور دریائوں سے بھاپ بن کر اوپر گیا ہوتا ہے۔ اور پھر ٹھنڈا ہو کر زمین کی طرف پلٹتا ہے (قرطبی وغیرہ)