سورة النسآء - آیت 84

فَقَاتِلْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ لَا تُكَلَّفُ إِلَّا نَفْسَكَ ۚ وَحَرِّضِ الْمُؤْمِنِينَ ۖ عَسَى اللَّهُ أَن يَكُفَّ بَأْسَ الَّذِينَ كَفَرُوا ۚ وَاللَّهُ أَشَدُّ بَأْسًا وَأَشَدُّ تَنكِيلًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

سو آپ اللہ کی راہ میں جہاد کیجئے۔ آپ پر صرف آپ کی آپ کی ہی ذمہ داری ہے [١١٧] اور مسلمانوں کو جہاد کی رغبت دلائیے۔ ممکن ہے کہ اس طرح اللہ تعالیٰ کافروں کی لڑائی کو روک ہی دے اور اللہ کا زور بڑا زبردست ہے اور وہ انہیں سزا دینے میں بہت سخت ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 اوپر کی آیات میں جہاد کی ترغیب دی اور اس کے بعد منافقین کی سرگرمیوں کا ذکر کیا۔، اب اس آیت میں فرمایا کہ آپ (ﷺ) ان منافقین ساتھ ہونے یا نہ ہونے کی پرواہ نہ کریں آپ (ﷺ) کی ذمہ داری یہ ہے کہ آپ (ﷺ) خو دبھی جہاد کے لیے نکلیں اور دوسرے مومنوں کو بھی ترغیب دیں۔ ف 7 اللہ تعالیٰ کی طرف سے عَسَى ٰ کا لفظ یقین کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ پس آیت میں وعدہ کیا جارہا ہے کہ عنقریب کفا رکا زور ٹوٹ جائے گا اور مسلمانوں کو غلبہ نصیب ہوگا۔۔