سورة الإنسان - آیت 21
عَالِيَهُمْ ثِيَابُ سُندُسٍ خُضْرٌ وَإِسْتَبْرَقٌ ۖ وَحُلُّوا أَسَاوِرَ مِن فِضَّةٍ وَسَقَاهُمْ رَبُّهُمْ شَرَابًا طَهُورًا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اس پر باریک ریشم اور گاڑھے ریشم کے لباس ہوں گے اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے [٢٤] جائیں گے اور ان کا پروردگار انہیں نہایت صاف ستھرے مشروب [٢٥] پلائے گا
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 6 قدیم عرب میں سونے اور چاندی کے کنگن پہننا شاہی لباس کا جز تھا اس لئے فرمایا گیا کہ جنتی لوگوں کو چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے۔ دوسری آیات میں سونے کے کنگنوں کا بھی ذکر ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ان کی آن بان ہر لحاظ سے شاہانہ ہوگی۔ ف 7 یعنی ایسی شراب جس میں کسی قسم کی نجاست اور بدبو نہ ہوگی جس کے پینے سے ہرگز سرگردانی نہ ہوگی بلکہ دل و دماغ کی تمام کدورتیں صاف ہوجائیں گی۔ اس لئے شاہ صاحب (رح) نے ” طھوراً“ کا ترجمہ کیا ہے ” جو دل کو دھو گئی