سورة الحاقة - آیت 36

وَلَا طَعَامٌ إِلَّا مِنْ غِسْلِينٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور زخموں کے دھوؤن کے سوا اسے کچھ کھانے کو بھی نہ ملے گا

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 6 یا ” زخموں کا دھوئوں“ عموماً مفسرین نے غسلین کے یہی معنی بیا نکئے ہیں۔ ضحاک اور ربیع کہتے ہیں کہ وہ ایک درخت ہے جسے دوزخی کھائیں گے۔ قتادہ کہتے ہیں کہ وہ بدترین قسم کا ایک کھانا ہے۔ ابن زید کہتے ہیں کہ اس کی اور زقوم کی حقیقت اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے۔ دوسری آیت میں ہے۔ لیس لھم طعام الامن ضریع“ ان کو ضریع کے سوا کوئی کھانا نصیب نہ ہوگا۔ اس لئے ممکن ہے غسلین سے مراد ” ضریع“ ہی ہو۔ (شوکانی)