سورة القلم - آیت 35

أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

کیا ہم فرمانبرداروں کا حال مجرموں [١٧] کا سا بنا دیں گے؟

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

“ ف 6 ” ھمزہ“ برائے انکار اور فاء عاطفہ ہے اور اس کا عطف مقدر پر ہے : ‌أي ‌فيحيف ‌في ‌الحكم فیجعل المسلمین کا لکافرین یعنی ہرگز برابر نہ کریں گے کیونکہ اگر ایسا ہو تو جزا سزا کا سارا قانون ہی بے معنی ہو کر رہ جائے۔ یہ آیت ” إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ “ کی تاکید ہے اور اس سے مقصود کفار مکہ کے اس خیال کی تردید ہے کہ اگر واقعی قیامت آئی جیسا کہ محمد (ﷺ) کا دعویٰ ہے تو اس میں ہمارا اور مسلمانوں کا حال وہی ہوگا جو اس دنیا میں ہے۔ ہم چونکہ یہاں مالدارو خوشحال ہیں اس لئے آخرت میں بھی مسلمانوں سے زیادہ عنایات و انعامات سے نوازے جائیں گے یا کم از کم ان کے برابر تو ہوں گے ہی۔