وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ ۚ فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَإِنَّمَا عَلَىٰ رَسُولِنَا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ
اللہ کی اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔ پھر اگر تم سرتابی کرو تو ہمارے رسول کے ذمہ تو صاف طور پر پہنچا دینا ہی ہے۔
ف 3 یعنی وہ جو مصیبت یا تکلیف بھیجتا ہے ہمیں علم و حکمت کی بنا پر بھیجتا ہے۔ اسے معلوم ہے کہ تم میں سے کون واقعی صبر و استقامت کی راہ اتخیار کر کے اپنے درجات بلند کریگا اور کون بے صبری اور ناشکری کا مظاہرہ کر کے اپنی بدبختی میں اضافہ کرے گا۔ ف 4 یعنی مصیبت کے وقت بے صبری اور نا شکری کا مظاہرہ نہ کرو بلکہ اپنے آپ کو اللہ و رسول کی اطاعت میں مشغول کر کے اپنی تکلیف کے احساس کو کم کرو اور اللہ کے ہاں اجر کے مستحق ہو۔ ف 5 سو اس نے پہنچا دیا اگر تم اسے نہ مانو گے تو اپنی ہی عاقبت خراب کرو گے۔ پیغمبر ﷺ کو ہرگز کوئی الزام نہ دے سکو گے۔