يَوْمَ يَجْمَعُكُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ۖ ذَٰلِكَ يَوْمُ التَّغَابُنِ ۗ وَمَن يُؤْمِن بِاللَّهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا يُكَفِّرْ عَنْهُ سَيِّئَاتِهِ وَيُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
وہ اجتماع کے دن تم سب کو اکٹھا کرے گا اور یہی ایک دوسرے کے مقابلہ میں ہار جیت [١٧] کا دن ہوگا۔ اور جو شخص اللہ پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے اللہ اس سے اس کی برائیاں دور کردے گا اور اسے ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہوں گی وہ ابدالآباد تک اس میں رہیں گے یہی بڑی کامیابی ہے
ف 7 یعنی اس روز کافر ہاریں گے اور مومن جیتیں گے۔ شاہ صاحب لکھتے ہیں :” ہرآدمی کا ایک گھر ہے جنت میں ایک دوزخ میں، بہشت والوں نے اپنے بھی گھر لئے اور دوزخیوں کے بھی، دوزخی ہارے اور بہشتی جیتے (موضح) ف 8 یعنی انہیں معاف فرما دے گا۔