سورة الحشر - آیت 16
كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِّنكَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ان (منافقوں) کی مثال شیطان جیسی ہے کہ وہ انسان [٢٢] سے کہتا ہے کہ کفر کر۔ پھر جب وہ کفر کر بیٹھتا ہے تو کہتا ہے کہ میں تجھ سے بری الذمہ ہوں میں تو اللہ رب العالمین سے ڈرتا ہوں۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 1 شیطان کو حقیقت میں خدا کا ڈر نہیں ہے محض آدمی سے پچیھا چھڑانے کے لئے اس سے کہتا ہے کہ مجھے خدا کا ڈر ہے اس لئے مجھے اپنی مدد سے معذور سمجھو۔ شاہ صاحب لکھتے ہیں : ” شیطان آخرت میں یہ کہے گا اور بدر کے دن بھی ایک کافر کی صورت میں لوگوں کو لڑواتا تھا۔ جب فرشتے نظر آئے تو بھاگا۔ یہ کہاوت ہے منافقوں کی۔“ مطلب یہ ہے کہ منافق بھی یہود کو ایسا دھوکہ دیتے ہیں جب شیطان نے انسان کو دیا۔ (جامع البیان)