سورة الحشر - آیت 14

لَا يُقَاتِلُونَكُمْ جَمِيعًا إِلَّا فِي قُرًى مُّحَصَّنَةٍ أَوْ مِن وَرَاءِ جُدُرٍ ۚ بَأْسُهُم بَيْنَهُمْ شَدِيدٌ ۚ تَحْسَبُهُمْ جَمِيعًا وَقُلُوبُهُمْ شَتَّىٰ ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَعْقِلُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

یہ اکٹھے ہو کر تم (مسلمانوں) سے جنگ نہیں کریں گے الا یہ کہ قلعہ بند بستیوں میں بیٹھ کر یا دیواروں کے پیچھے چھپ کر (جنگ کریں) ان کی آپس میں شدید مخالفت [١٩] ہے۔ آپ انہیں متحد سمجھتے ہیں حالانکہ ان کے دل پھٹے ہوئے ہیں۔ یہ اس لیے کہ یہ لوگ [٢٠] بے عقل ہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5 جیسا کہ نامردوں اور بزدلوں کا قاعدہ ہوتا ہے۔ میدان میں آنا پسند نہیں کرتے بلکہ مکانوں اور قلعوں کی آڑ لے کر دور ہی سے لڑنا پسند کرتے ہیں۔ محفوظ بستیوں سے مرادقلعے یا وہ بستیاں ہیں جن کے گرد فصیل یا خندق ہوتی ہے۔ ف 6 اگر عقل رکھتے تو حق کو پچانتے