يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَآمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِن رَّحْمَتِهِ وَيَجْعَل لَّكُمْ نُورًا تَمْشُونَ بِهِ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۚ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ۔ اللہ تمہیں اپنی رحمت سے دگنا اجر عطا کرے [٥١] گا اور ایسا نور [٥٢] بخشے گا جس کی روشنی میں تم چلو گے اور تمہیں معاف کر دے گا اور اللہ بخشنے والا ہے، رحم کرنے والا ہے۔
(ف 9 آ ان سے مراد وہ لوگ ہیں جو پہلے انبیاء پر ایمان رکھتے تھے۔ ف 10 ایک حصہ پہلے انبیاء پر ایمان لانے کا اور دوسرا حصہ آنحضرت پر ایمان لانے کا، اسی کی تشریح میں آنحضرت نے فرمایا : اہل کتاب میں سے جو شخص اپنی نبی پر ایمان اور اپھی مجھ پر ایمان لے آیا سے دوکہرا اجر ملے گا ابن کثیروالا یا جس سے تم دنیا میں دین کی صحیح راہ پر چلنے لگوے گے۔ دونوں صورتوں میں روشنی سے مراد و کتاب پر سنت کی روشنی ہے