وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّذِينَ يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ حَتَّىٰ إِذَا حَضَرَ أَحَدَهُمُ الْمَوْتُ قَالَ إِنِّي تُبْتُ الْآنَ وَلَا الَّذِينَ يَمُوتُونَ وَهُمْ كُفَّارٌ ۚ أُولَٰئِكَ أَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا
توبہ ان لوگوں کے لیے نہیں ہے جو برے کام کرتے رہتے ہیں حتیٰ کہ ان میں سے کسی کی موت جب آجاتی ہے تو کہنے لگتا ہے کہ ''میں اب توبہ کرتا ہوں'' اور نہ ہی ان لوگوں کے لئے ہے جو کفر کی حالت میں ہی مرجاتے ہیں [٣١] ایسے لوگوں کے لیے ہم نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے
ف 3 یعنی ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہیں ہوتی، ترمذی میں عبد اللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ان اللہ یقبل توبتہ العبد مالم یفر غر کہ اللہ تعالیٰ اس وقت تک اپنے بندے کی توبہ قبول فرماتا ہے جب تک وہ جان کنی کی حد تک نہیں پہنچ جاتا۔ (ترمذی) اس معنی میں اور بھی بہت سی مسند اور مرسل ورایات موجود ہیں (ان کثیر۔ قرطبی)