سورة الواقعة - آیت 73
نَحْنُ جَعَلْنَاهَا تَذْكِرَةً وَمَتَاعًا لِّلْمُقْوِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ہم نے اس درخت کو یاددہانی کا ذریعہ اور مسافروں [٣٤] کے فائدہ کی چیز بنادیا ہے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 6 حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : دنیا کی آگ جسے لوگ سلگاتے ہیں (تیزی میں) جہنم کی آگ کا سترواں حصہ ہے۔ شوکانی ف 7 مقوین کے اصل معنی قوء یعنی بیابان میں ٹھہرنے یا رہنے والے لوگ میں جیسے مسافر یا خانہ بدوش کوئی شک نہیں کہ آگ کی ضرورت ہر ایک کو پڑتی ہے لیکن ان لوگوں کو اس سے بہت زیادہ کام لینا پڑتا ہے خصوصاً سردی کے موسم میں اس لئے ان کا خصوصیت سے ذکر فرمایا ہے۔