سورة النسآء - آیت 2

وَآتُوا الْيَتَامَىٰ أَمْوَالَهُمْ ۖ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيثَ بِالطَّيِّبِ ۖ وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَهُمْ إِلَىٰ أَمْوَالِكُمْ ۚ إِنَّهُ كَانَ حُوبًا كَبِيرًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور یتیموں کو ان کے مال واپس کردو۔ اور ان کی کسی اچھی چیز کے بدلے انہیں گھٹیا چیز نہ دو، نہ ہی ان کا مال اپنے مال میں ملا کر خود اس سے کھانے کی کوشش کرو۔ یہ بڑی گناہ کی [٤] بات ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 8 یعنی جب یتیم بالغ ہوجائیں تو ان کے اموال ان کے سپرد کر دو اور یہ نہ کرو کہ یتیم کے مال سے اچھی چیز لے كر اس کی جگہ ردی چیز رکھ دو، بعض نے طیب اور خبیث کے یہ معنی کئے ہیں کہ اپناحلال مال چھوڑ کر دوسرے کا حرام مال مت کھا و (ابن کثیر) اور آیت میں الی بمعنی مع کے ہے یعنی ان کے اموال کو ناجائز کھا نے کے لیے اپنے مالوں کے ساتھ مت ملا ؤ ایسا کرنا کبیرہ گنا ه ہے حُوبٗكے معنی گناہ کے ہیں ایک دعا میں ہے۔( اللَّهُمَّ اغْفِرْ ‌حَوْبَتِي) اے اللہ میرے گناہ بخش دے۔ (قرطبی)