سورة النجم - آیت 54
فَغَشَّاهَا مَا غَشَّىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر اس پر (تباہی) چھا گئی جس نے اس بستی کو پوری طرح [٣٦] ڈھانپ لیا۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 6 یعنی پتھروں کی بارش جیسا کہ دوسری آیات میں مذکور ہے۔ ممکن ہے بحر مردار کا پانی بھی مراد ہو جس میں یہ بستیاں ڈوب گئیں اور وہ ان پر چھا گیا۔ واضح رہے کہ ” غشی“ کے لفظی معنی ” چھا جانا“ ہیں۔