سورة النجم - آیت 18
لَقَدْ رَأَىٰ مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
بلاشبہ اس نے اپنے پروردگار کی بڑی بڑی نشانیاں [١١] دیکھیں
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 9 نشانیوں سے مراد وہ تمام نشانیاں ہیں جو آنحضرت نے معراج کی رات کو دیکھیں جیسے جنت و دوزخ سدرۃ المنتہی اور حضرت جبریل کی اصلی شکل وغیرہ۔ متعدد صحابہ نے تصریح کی ہے کہ یہاں رویت سے مراد جبرئیل کی رئویت سے نہ کہ اللہ تعالیٰ کا دیدار۔ چنانچہ حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ ” تم سے جو شخص یہ کہے کہ محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا وہ جھوٹ کہتا ہے۔“ حضرت ابو ذر فرماتے ہیں کہ آنحضرت سے اپنے رب کو دل سے دیکھا تھا۔ کذا روی عن ابن عباس (ابن کثیر)