وَفِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ
اور ان کے اموال میں مانگنے والوں اور نہ مانگنے والوں [١٢] (دونوں) کا حق ہے
ف 4 یعنی وہ ان کی دستگیری اور مدد کرنے سے دریغ نہیں کرتے۔” حق“ (حصہ) سے مراد نفلی صدقہ ہے۔ کیونکہ یہ سورۃ مکی ہے اور زکوۃ مدینہ منورہ میں فرض ہوئی۔ ” محروم“ سے مراد وہ شخص ہے جو ہو تو محتاج لیکن لوگوں سے سوال نہ کرے اس لئے اسے لوگ غیر محتاج سمجھیں یا جو کسی آفت کی وجہ سے اپنی روزی سے محروم ہوگیا ہو۔ جیسے کوئی بچہ جس کا باپ فوت ہوگیا ہو یا عورت جس کا شوہر انتقال کر گیا ہو یا آدمی جس کا روزگار چھوٹ گیا ہو یا اس کا مال تباہ ہوگیا ہو وغیرہ ہم سبھی مراد ہو سکتے ہیں حضرت فاطمہ بنت قیس کا بیان ہے کہ میں نے آنحضرت سے اس آیت کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا مال میں برہ کے علاوہ بھی (غربیوں اور) محتاجوں کا حق ہے۔ (شوکانی)