وَمِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَأَدْبَارَ السُّجُودِ
اور رات [٤٦] کو اور سجدے کے بعد بھی اس کی تسبیح [٤٧] کیجیے۔
ف 9 اس سے مراد نماز پڑھنا ہے۔ سورج نکلنے سے پہلے فجر کی نماز ہے اور سورج ڈوبنے سے پہلے عصر کی نماز ہے اور رات کے وقت تہجد کی نماز ہے۔ ان اوقات میں نماز پڑھنا آنحضرتﷺ اور مسلمانوں پر فرض تھا پھر معراج کے موقع پر جب پانچ نمازیں فرض کی گئیں اور ان کے اوقات بھی متعین کردیئے گئے تو فجر اور عصر کی نمازیں تو بدستور فرض رہیں لیکن تہجد کی نماز نفلی قرار دے دی گئی۔ فجر اور عصر کی نماز کی قرآن و حدیث میں خاص طور پر ترغیب آئی ہے اور جو لوگ یہ دو نمازیں پابندی سے پڑھتے ہیں ان کو آخرت میں دیدار الٰہی نصیب ہوگا۔ (ابن کثیر) نماز بعد تسبیح سے مراد سُبْحَانَ اللَّه وَالْحَمْدُ لِلَّهاللَّهُ أَكْبَرُکلمات بھی ہو سکتے ہیں جیسا کہ احادیث سے ثابت ہے کہ نماز فرض کے بع سُبْحَانَ اللَّه ،الْحَمْدُ لِلَّه 33 بار اورللَّهُ أَكْبَرُ34 بار پڑھا جائے۔ بعض نے اس تسبیح سے مراد مغرب کے بعد کی دو رکعتیں لی ہیں۔ (ابن کثیر)