سورة آل عمران - آیت 176

وَلَا يَحْزُنكَ الَّذِينَ يُسَارِعُونَ فِي الْكُفْرِ ۚ إِنَّهُمْ لَن يَضُرُّوا اللَّهَ شَيْئًا ۗ يُرِيدُ اللَّهُ أَلَّا يَجْعَلَ لَهُمْ حَظًّا فِي الْآخِرَةِ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

(اے نبی)! جو لوگ کفر میں دوڑ دھوپ [١٧٤] کر رہے ہیں یہ تمہیں غمزدہ نہ بنا دیں، یہ اللہ (کے دین) کا کچھ بھی نہ بگاڑ سکیں گے۔ اللہ تو صرف یہ چاہتا ہے کہ ایسے لوگوں کا آخرت میں کچھ حصہ نہ رہے اور ان کے لیے بہت بڑا عذاب ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 5 کافر اور منافق مختلف طریقوں سے آنحضرت (ﷺ) کی مخالفت کرتے رہتے جس سے طبعی طوپر آپ (ﷺ) رنجیدہ خاطربھی ہو جاتے خصوصا غزوہ احد کے واقعہ کو منافقین نے بہت ہو ادی اور بعض مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے نصرت سے مایوس کردیا۔ اس پر یہ آیات نازل ہوئیں اور آنحضرت (ﷺ) کو تسلی دی کہ اس قسم کی مخالفتوں سے کفار اسلام کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے بلکہ اس قسم کا رویہ اختیار کر کے خودہی حظوظ آخرت سے محروم ہو رہے ہیں۔ (رازی، ترجمان )