سورة ق - آیت 30

يَوْمَ نَقُولُ لِجَهَنَّمَ هَلِ امْتَلَأْتِ وَتَقُولُ هَلْ مِن مَّزِيدٍ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اس دن ہم جہنم سے پوچھیں گے : ''کیا [٣٥] تو بھر گئی؟'' تو وہ کہے گی : ''کیا کچھ اور بھی ہے؟''

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 3 یعنی میں نہیں بھری کچھ اور لائو۔ صحیحین میں حضرت انس (رض)سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : دوزخ میں لوگ ڈالے جاتے رہیں گے اور وہ برابر کہتی رہے گی ’ ’ İ ‌هَلْ ‌مِنْ مَزِيدٍ Ĭ“ یہاں تک کہ رب العزت اس میں اپنا قدم رکھے گا اس سے وہ سکڑ جائے گی اور کہے گی ” بس بس !“ مجھے تیرے غلبہ اور کر م کی قسم اور جنت میں خالی جگہ بچ رہے گی یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس کے لئے ایک اور مخلوق پیدا کرے گا اور اسے جنت کی خالی بچی ہوئی جگہوں میں ٹھہرائے گا۔ یہ مضمون متعدد و احادیث میں بیان ہوا ہے۔ (ابن کثیر) دوزخ کے اس کلام کو بعض مفسرین نے تمثیلی قرار دیا ہے لیکن اگر اسے حقیقت پر محمول کرلیا جائے تو یہ اللہ تعالیٰ کی قدرت سے بعید نہیں ہے۔ (شوکانی)