سورة ق - آیت 16

وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهِ نَفْسُهُ ۖ وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

ہم نے انسان کو پیدا کیا ہے اور جو کچھ اس کے دل میں وسوسہ گزرتا [١٨] ہے، ہم تو اسے بھی جانتے ہیں اور اس کے گلے کی رگ سے بھی زیادہ اسکے قریب [١٩] ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 شاہ صاحب لکھتے ہیں ” گردن کی رگ مراد ہے جس میں جا ن پھرتی ہے دل سے دماغ تک۔ اس کے کٹنے سے موت ہے۔ اللہ اندر سے نزدیک ہے اور رگ آخر باہر ہے جان سے (موضح) حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں کہ یہاں ہم سے مراد فرشتے ہیں۔ (دیکھیے سورۃ واقعہ آیت 85)