سورة الفتح - آیت 1
إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِينًا
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
(اے نبی!) ہم نے آپ کو واضح فتح [١] عطا کردی۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 5 اس فتح سے مراد صلح حدیبیہ ہے۔ امام زہری کہتے ہیں، صلح حدیبیہ سے بڑی کوئی فتح نہیں ہوئی۔ شعبی کہتے ہیں کہ آنحضرتﷺ کو اس صلح سے جو کچھ ملا وہ کسی غزوہ میں نہیں ملا۔ حضرت برأ بن عازب (رض)کہتے ہیں :” تم لوگ فتح مکہ کو فتح سمجھتے ہو لیکن ہم اصل فتح بیعت رضوان کو سمجھتے ہیں جو حدیبیہ میں ہوئی۔“ (شو کانی بحوالہ صحیحین)