سورة محمد - آیت 36
إِنَّمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَلَهْوٌ ۚ وَإِن تُؤْمِنُوا وَتَتَّقُوا يُؤْتِكُمْ أُجُورَكُمْ وَلَا يَسْأَلْكُمْ أَمْوَالَكُمْ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
یہ دنیا کی زندگی تو بس ایک کھیل [٤١] اور تماشا ہے۔ اور اگر تم ایمان لاؤ اور تقویٰ اختیار کرو تو اللہ تمہیں تمہارے اجر دے گا اور تم سے تمہارے اموال کا مطالبہ نہیں کرے گا
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 1 یعنی آخرت کے مقابلہ میں اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ لہٰذا دنیا میں پھنس کر اپنی آخرت برباد نہ کرو۔ ف 2 یعنی اس کو تمہارے مال و دولت کی ضرورت نہیں۔ اگر زکوۃ و صدقات میں تھوڑا سا مال نکالنے کا اس نے تمہیں حکم دیا ہے تو تمہارے ہی فائدے کے لئے دیا ہے۔ شاہ صاحب لکھتے ہیں : حق تعالیٰ نے ملک فتح کردیئے مسلمانوں کو تھوڑے ہی دنوں خرچ کرنا پڑا سو جتنا خرچ کیا تھا اس سے سوسو برابر ہاتھ لگا۔ (موضح)