سورة محمد - آیت 35

فَلَا تَهِنُوا وَتَدْعُوا إِلَى السَّلْمِ وَأَنتُمُ الْأَعْلَوْنَ وَاللَّهُ مَعَكُمْ وَلَن يَتِرَكُمْ أَعْمَالَكُمْ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پس تم سستی نہ دکھاؤ اور نہ (دشمن سے) صلح کی درخواست [٣٩] کرو۔ تم ہی غالب رہو گے۔ اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ تمہارے اعمال [٤٠] سے کچھ بھی کمی نہ کرے گا

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 12 یعنی صبرو استقلال سے مقابلہ کرتے رہو اور جب تک وہ برسر پیکار رہیں ان سے صلح کی پیشکش نہ کرو وہاں اگر ان کا زور ٹوٹ جائے اور وہ خود صلح کی درخواست کریں تو بشریا مصلحت تم ان کی درخواست قبول کرسکتے ہوے۔ ملاحظہ ہو (سورہ انفال 61) الغرض یہ آیت اور سورۃ انفال وال آیت دوں حالتوں کے اعتبار سے ہے اور یہ دونوں ناسخ یا منسوخ نہیں ہے۔ (قرطبی) ف 13 یعنی تمہیں آخر کار غلبہ ہوگا۔ بشرطیکہ مومن ہو۔ (آل عمران :129) ف 14 بلکہ اور تمہارے نیک اعمال کا بھرپور اجر عنایت فرمائے گا۔