سورة الأحقاف - آیت 19
وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُوا ۖ وَلِيُوَفِّيَهُمْ أَعْمَالَهُمْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(ان دونوں قسموں کے لوگوں میں سے) ہر ایک کے ان کے اعمال کے لحاظ سے درجے ہوں گے۔ تاکہ اللہ تعالیٰ ان کے اعمال کا پورا پورا بدلہ [٣٠] دے اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 7 اس سے پہلے مضمون کی تاکید مقصود یعنی ہر ایک کو مومن ہو یا کافر اس کے عملوں کے مطابق جزا سزا ملے گی یہ نہیں ہوگا بروں پر ایسے گناہ لادے جائیں جو انہوں نے نہ کئے ہوں یا نیکوں کو ان کی نیکی سے محروم کردیا جائے۔ واضح رہے کہ یہاں مومن کافر سب کے لئے درجات کا لفظ لفظاً استعمال ہوا ہے ورنہ اصل میں منازل جنت کو درجات اور منازل روح کو برکات کہا جاتا ہے۔