سورة الدخان - آیت 30
وَلَقَدْ نَجَّيْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنَ الْعَذَابِ الْمُهِينِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور بنی اسرائیل کو ہم نے رسوا کرنے والے عذاب سے نجات دی۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 3 ذلت کے عذاب سے مراد غلامی کی کیفیت ہے اور یہ کہ فرعون ان کے لڑکوں کو مار ڈالتا اور لڑکیوں کو لونڈیاں بنانے کے لئے زندہ رکھتا… آیت کا لفظی ترجمہ یہ ہے ” اور ہم بنی اسرائیل کو ذلت کے عذاب، فرعوکن سے نجات دے چکے ہیں۔“ گویا فرعون خود ان کے لئے ذلت کا عذاب تھا کیونکہ وہی اس عذاب کا سرچشمہ تھا۔