يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تُطِيعُوا الَّذِينَ كَفَرُوا يَرُدُّوكُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ فَتَنقَلِبُوا خَاسِرِينَ
اے ایمان والو! اگر تم کافروں کا کہا مانو گے تو وہ تو تمہیں [١٣٦] الٹے پاؤں (یعنی اسلام سے) پھیر دیں گے اور تم خسارہ پانے والے بن کر پلٹو گے
ف 3 احد کی شکست کے بعد کفار نے جن میں منافقین یہود ونصاری اور مشر کین سبھی شامل تھے۔ مسلمانوں کے دلوں میں مختلف قسم کے شکو ک و شبہات پیدا کر کے ان کو اسلام سے برگشتہ کرنے کی کو شش کی۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو متنبہ کیا کہ کفار کے فریب میں مت آنا ورنہ تم خسارے میں پڑجا و گے پس یہ آیت بھی پہلی آیات کا تتمہ ہے یادررہے کہ دنیا میں سب سے بڑا خسارہ یہ ہے کہ کوئی انسان اپنے دشمن کے سامنے سپر انداز ہوجائے اور آخرت کا خسارہ ثواب سے محرومی اور عذاب میں گرفتاری ہے پس خسارہ عام ہے۔ (کبیر)