سورة الزخرف - آیت 53

فَلَوْلَا أُلْقِيَ عَلَيْهِ أَسْوِرَةٌ مِّن ذَهَبٍ أَوْ جَاءَ مَعَهُ الْمَلَائِكَةُ مُقْتَرِنِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(اگر یہ رسول ہے تو) اس پر سونے کے گنگن کیوں نہ اتارے گئے یا فرشتوں کی گارد ہی [٥٢] اس کے ساتھ آئی ہوتی؟

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 6 اس زمانہ میں بادشاہت جب کسی شخص کو اعزاز بخشتے تو اسے سونے کے کنگن پہناتے اور اس کے ساتھ فوج کا ایک جتھہ رہتا۔ اس بناء پر فرعون نے کہا کہ اگر واقعی موسیٰ (علیہ السلام) کو اللہ تعالیٰ نے رسول بنا کر بھیجا ہوتا تو ضروری تھا کہ اس کے پاس خلعت شاہی ہوتا اور فرشتوں کے پرے کے پرے اس کے ساتھ ہوتے۔ اور اب کہ ایسا نہیں ہے تو ہم اسے رسول کیسے مان لیں۔ شاہ صاحب (رح) نے بھی اپنی توصیح میں اسی مفہوم کی طرف اشارہ فرمایا ہے۔