سورة الزخرف - آیت 39
وَلَن يَنفَعَكُمُ الْيَوْمَ إِذ ظَّلَمْتُمْ أَنَّكُمْ فِي الْعَذَابِ مُشْتَرِكُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور (انہیں کہا جائے گا) جب تم ظلم کرچکے ہو تو آج تمہیں (ایسی گفتگو) کچھ نفع نہیں دے سکتی۔ تم سب عذاب میں برابر [٣٩] کے شریک ہو۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 5 عموماً دیکھا جاتا ہے کہ مصیبت عام ہو تو وہ کچھ ہلکی محسوس ہونے لگتی ہے۔ مقولہ مشہور ہے مرگ انبوہ جشنے دارد لیکن دوزخ کا عذاب اس قدر شدید ہوگا کہ تمام جن اور انسان اور شیطان کا اس میں شریک ہونا کسی کے لئے بھی باعث تشفی نہ ہوگا۔ ( قرطبی) شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں :” یعنی کافرکہیں گے خوب ہوا کہ انہوں نے ہمیں عذاب میں ڈلوا دیا یہ بھی نہ بچے، لیکن اس کو کیا فائدہ اگر دوسرا بھی پکڑا گیا۔ ( موضح)