وَتَرَاهُمْ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا خَاشِعِينَ مِنَ الذُّلِّ يَنظُرُونَ مِن طَرْفٍ خَفِيٍّ ۗ وَقَالَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ وَأَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا إِنَّ الظَّالِمِينَ فِي عَذَابٍ مُّقِيمٍ
اور آپ دیکھیں گے کہ جب انہیں اس (دوزخ) پر پیش کیا جائے گا تو ذلت کے مارے جھکے ہوئے دزدیدہ نگاہوں سے دیکھ [٦٤] رہے ہوں گے۔ اور جو لوگ ایمان لائے تھے وہ کہیں گے کہ اصل میں خسارہ اٹھانے والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں [٦٥] کو خسارہ میں رکھا۔ سن لو! ظالم لوگ دائمی عذاب میں رہیں گے
ف 2 جیسے کسی کے ہاتھ پائوں باندھ کر تلوار سے مارنے لگیں تو وہ ڈر کے مارے آنکھیں بند کرلے لیکن کبھی کبھی کنکھیوں سے دیکھ لے کہ آیا تلوار سر پر لٹکی ہوئی ہے یا ٹل گئی ہے۔ پوری طرح آنکھ کھول کر نہ دیکھ سکے۔ ف 3 اپنے آپ کو تباہ اس طرح کیا کہ خودگمراہ ہوئے اور گھر والوں کو بھی گمراہ کیا۔ ( ابن کثیر)