سورة فصلت - آیت 49
لَّا يَسْأَمُ الْإِنسَانُ مِن دُعَاءِ الْخَيْرِ وَإِن مَّسَّهُ الشَّرُّ فَيَئُوسٌ قَنُوطٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
انسان (اپنے لئے) بھلائی کی دعا کرنے سے کبھی نہیں اکتاتا [٦٤] اور اگر اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو مایوس [٦٥] اور دل شکستہ ہوجاتا ہے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 5” خیر“ (بھلائی) سے مراد مال و دولت اور خوشحالی وغیرہ ہے جس کی ہوس سے صرف انبیاء ( علیہ السلام) اور اس کے مخصوص نیک بندے ہی مستثنیٰ ہیں۔ ف 6 جیسے تنگدستی یا بیماری وغیرہ۔ ف 7 اور منہ سے نا شکری کے کلمات نکالنے لگتا ہے۔