وَقَيَّضْنَا لَهُمْ قُرَنَاءَ فَزَيَّنُوا لَهُم مَّا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَحَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِم مِّنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا خَاسِرِينَ
اور ہم نے ان پر کچھ ایسے ہم نشین [٣١] مسلط کردیئے جو آگے سے اور پیچھے سے ان کے سارے کام خوشنما کرکے دکھاتے تھے۔ چنانچہ ان پر بھی وہی حکم الٰہی ثابت ہوگیا جو ان سے پہلے گزرے ہوئے جنوں اور انسانوں پر ثابت ہوچکا تھا (یعنی یہ کہ) وہی خسارہ اٹھانے [٣٢] والے ہیں۔
ف ٩ یعنی انسانوں اور جنوں میں سے برے ساتھی ف ١٠ اللہ تعالیٰ کی یہ سنت ہے کہ اگر انسان برا ہو تو اسے ساتھی بھی برے میسر آتے ہیں جو اسے سبز باغ دکھاتے رہتے ہیں۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ انسان برائیوں میں مگن ہوجاتا ہے اور آخر کار خود کو اپنے ساتھیوں سمیت لے ڈوبتا ہے۔ ( دیکھئے زخرف : ٣٦)