سورة غافر - آیت 77

فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ ۚ فَإِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پس (اے نبی!) آپ صبر کیجئے۔ اللہ کا وعدہ سچا ہے، ہم نے جس عذاب کا ان سے وعدہ کیا ہے، ہوسکتا ہے کہ اس کا کچھ حصہ ہم آپ کو (آپ کی زندگی میں ہی) دکھا دیں یا آپ کو اٹھا لیں (اور انہیں بعد میں عذاب دیں) آخر انہیں ہماری ہی طرف لوٹ [٩٨] کر آنا ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٨ یعنی یہ لوگ جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نیچا دکھانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں ان سے بے چین نہ ہوں بلکہ آنے والے وقت کا صبر سے انتظار کریں۔ ف ٩” وہ ایک نہ ایک دن ضرور پورا ہو کہ رہے گا“ وعدہ سے مراد کافروں سے انتقام کا وعدہ ہے دنیا یا آخرت میں۔ ف ١٠ یعنی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے جیتے جی اس وعدہ کو پورا کردیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی آنکھوں سے دیکھ ہی لیں گے۔ ف ١١ وہاں یہ وعدہ پورا ہوجائے گا اور یہ سخت عذاب میں پکڑے جائیں گے۔