سورة غافر - آیت 15
رَفِيعُ الدَّرَجَاتِ ذُو الْعَرْشِ يُلْقِي الرُّوحَ مِنْ أَمْرِهِ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ لِيُنذِرَ يَوْمَ التَّلَاقِ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
وہ بلند [١٨] درجوں والا ہے، عرش کا مالک ہے، وہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اپنے حکم سے روح [١٩] (وحی) نازل کرتا ہے تاکہ وہ (لوگوں کو) ملاقات کے دن [٢٠] سے ڈرائے
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 6 دوسرا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ” وہ اپنے فرشتوں، پیغمبروں (علیھم السلام) اور مومن بندوں کے درجات بلند کرنے والا ہے“۔ ف 7 یعنی ساری کائنات کا بادشاہ و فرمانبروا۔ ف 8 اصل لفظ ” روح“ استعمال ہوا ہے عین مراد وحی ہے۔ کیونکہ وحی وہ چیز ہے جس سے لوگ کفر کی موت سے نکل کر ایمان کی زندگی کی طرف آتے ہیں۔ ف 9 یعنی قیامت کے دن سے جس میں آسمانوں اور زمین کے رہنے والے تمام اول و آخر، جن و انس اللہ تعالیٰ کے حضور جمع ہو کر ایک دوسرے سے ملیں گے۔