سورة الزمر - آیت 46
قُلِ اللَّهُمَّ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ أَنتَ تَحْكُمُ بَيْنَ عِبَادِكَ فِي مَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آپ کہئے : اے اللہ! آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے، غیب اور حاضر کو جاننے والے! تو ہی اپنے بندوں میں ایسی چیز کا فیصلہ کرے گا جس میں وہ اختلاف کر رہے [٦٢] ہیں
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ١٢ یہ دعا ہے جو گویا اللہ تعالیٰ نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایسے موقع پر پڑھنے کے لئے سکھائی ہے جب لوگ حق بات سنیں اور ناحق جھگڑے کئے جائیں۔ بہت سی احادیث میں اس مضمون کی ادعیہ مذکور ہیں۔ ( شوکانی)