خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ يُكَوِّرُ اللَّيْلَ عَلَى النَّهَارِ وَيُكَوِّرُ النَّهَارَ عَلَى اللَّيْلِ ۖ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۗ أَلَا هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ
اس نے زمین و آسمان کو حق [٨] کے ساتھ پیدا کیا۔ وہ رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے اور سورج اور چاند کو کام پر لگا دیا۔ ہر ایک، ایک مقررہ وقت تک یونہی [٩] چلتا رہے گا۔ یاد رکھو! وہی سب پر غالب [١٠] اور بخش دینے والا ہے۔
ف ٤ یعنی انہیں کھیل تماشہ کے طور پر بے مقصد نہیں بنایا۔ ف ٥ یعنی رات کو دن سے اور دن کو رات سے ڈھانپتا ہے اور اس طرح ان کا ایک دوسرے کے پیچھے آنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ ف ٦ یعنی زبردست ایسا ہے کہ اگر تمہیں پکڑنا چاہیے تو کوئی چیز اسے روک نہیں سکتی لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ درگزر کرنے والا بھی ہے۔ اس لئے تمہیں مہلت دیئے جا رہا ہے لہٰذا اس کی دی ہوئی مہلت سے کسی غلط فہمی میں مبتلا نہ ہو۔