سورة ص - آیت 18
إِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَهُ يُسَبِّحْنَ بِالْعَشِيِّ وَالْإِشْرَاقِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ہم نے پہاڑوں کو مسخر کردیا تھا کہ وہ صبح و شام ان کے ساتھ (مل کر) تسبیح کرتے تھے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ١٠ زوال شمس اور غروب کے درمیان کے وقت کو ” العشی“ کہتے ہیں اور ” اشراق“ اس وقت کو کہتے ہیں جب سورج طلوع ہونے کے بعد خوب چمکنے لگتا ہے۔ اس وقت میں نفلی نماز کی فضلیت آئی ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ اس وقت دو رکعت نماز تمام اعضاء کی طرف سے صدقہ بن جاتی ہے۔ ( ابن کثیر)