سورة ص - آیت 12

كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَعَادٌ وَفِرْعَوْنُ ذُو الْأَوْتَادِ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

ان سے پہلے قوم نوح، عاد اور میخوں والا [١٤] فرعون جھٹلا چکے ہیں

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 3 فرعون کو میخوں والا کہنے کا مطلب یا تو یہ ہے کہ وہ جس سے ناراض ہوتا تھا اس کے ہاتھ پائوں میں میخیں ٹھکوا کر سزا دیا کرتا تھا یا یہ کہ اس کی سلطنت ایسی مضبوط تھی گویا زمین میں میخ ٹھکی ہوئی ہے۔ یا اس کا لشکر کثیر تھا اور جہاں ٹھہرتے ہر طرف میخیں ہی میخیں نظر آتیں۔ واللہ اعلم ( شوکانی)