يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ
اے ایمان والو! اللہ سے ایسے ڈرو جیسے اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تمہیں [٩٢] موت نہیں آنی چاہیے مگر اس حال میں کہ تم مسلمان ہو
ف 4 یعنی جہاں تک تمہارے بس میں ہے جیسا کہ دوسری آیت میں فرمایا ؛İ فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْĬ (تغابن آیت 16) لہٰذا یہ منسوخ نہیں ہے (کبیر۔ شوکانی ) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں اس کی صحیح صورت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی جائے اور اس کی نافرمانی سے بچا جائے (کبیر) مومنوں کو اہل کتاب کی تشکیک سے دور رہنے کی نصیحیت فرماکر اب یہاں سے چند اصولی باتوں کا حکم دیا ہے جن کے التزام سے انسان ہر قسم کے فتنوں سے محفوظ رہ سکتا ہے یعنی اللہ تعالیٰ کا خوف اعتصام بحبل اللہ اور اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی یاد کرنا (کبیر )