سورة الصافات - آیت 145
فَنَبَذْنَاهُ بِالْعَرَاءِ وَهُوَ سَقِيمٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر ہم نے انہیں ایک چٹیل میدان میں پھینک دیا جبکہ وہ بیمار تھے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ٧ یعنی ہم نے مچھلی کو حکم دیا اور اس نے ساحل پر پہنچ کر یونس کو ایک چٹیل میدان میں اگل دیا۔ ف ٨ کہتے ہیں کہ وہ تھوڑی دیر یا ایک دن یا تین دن یا سات دن یا چالیس دن تک مچھلی کے پیٹ میں رہے۔ بعض مفسرین کہتے ہیں کہ جب مچھلی نے انہیں ساحل پر پہنچ کر اگلا تو وہ اس طرح نکلے جیسے مرغی کا چوزہ جس پر بال نہیں ہوتے۔ ( شوکانی) حضرت یونس ( علیہ السلام) کا مچھلی کے پیٹ میں جانا اور وہاں زند رہنا اللہ تعالیٰ کے حکم سے بطور خرق عادت تھا۔