سورة آل عمران - آیت 96

إِنَّ أَوَّلَ بَيْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِي بِبَكَّةَ مُبَارَكًا وَهُدًى لِّلْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

بلاشبہ سب سے پہلا گھر (عبادت گاہ) جو لوگوں کے لیے تعمیر کیا گیا وہی ہے جو مکہ میں واقع ہے، اس گھر کو برکت دی گئی اور تمام جہان والوں [٨٤] کے لیے مرکز ہدایت بنایا گیا

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 4 یہ یہود کے دوسرے شبہ کا جواب ہے کہ حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) نے شام کی طرف ہجرت کی اور ان کی اولاد میں سے تمام انبیا ٔشام میں ہوئے ان کا قبلہ بیت المقدس تھا اور مسلمانوں نے اس قدیم قبلہ کو چھوڑ کر کعبہ كو قبلہ بنالیا ہے پھر یہ ملت ابراہیم کے متبع کیسے ہو سکتے ہیں۔ قرآن نے بتایا کہ دنیا میں سب سے پهلا عبادت خانه تو كعبه هے جسے الله تعالیٰ نے شرف قبولیت بخشا۔ اس پر بہت سے واضح دلائل موجود ہیں جن میں سے ایک دلیل یہ ہے کہ جاہلیت سے یہ محترم چلا آتا ہے کہ اگر کسی کے باپ کا قاتل اس میں داخل ہوجائے تو وہ اس سے تعرض نہیں کرتا نیز اس میں مقام ابرہیم ( علیہ السلام) یعنی وہ پتھر موجود ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ اس کے بانی حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) ہیں اور یہ کہ ابراہیمی قبلہ ہے کیونکہ بائبل کے بیان کے مطابق بیت المقدس کے بانی حضرت سلیمان ( علیہ السلام) ہیں (کبیر۔ ابن کثیر )۔