سورة آل عمران - آیت 90

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ ثُمَّ ازْدَادُوا كُفْرًا لَّن تُقْبَلَ تَوْبَتُهُمْ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الضَّالُّونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

مگر جن لوگوں نے ایمان لانے کے بعد کفر اختیار کیا پھر اس کفر میں بڑھتے ہی گئے، ان کی توبہ ہرگز قبول نہ کی جائے گی [٧٩] اور حقیقتاً ایسے ہی لوگ گمراہ ہیں

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 5 یعنی یہود پہلے اقرار کرتے تھے كه یہ نبی تحقیقی ہے جب ان سے معاملہ ہو اتو وہ منکر ہوگئے۔ (موضح) اور ایسے لوگ بھی اس کا مصداق ہو سکتے ہیں جو اسلام سے مردتد ہونے کے بعد موت کے وقت تک کفر پر قائم رہتے ہیں ان كے بارے میں الله تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ حالت نزع میں اگر یہ لوگ توبہ کریں گے بھی تو ان کی توبہ قبول نہ کی جائے گی۔ آنحضرت( ﷺ) کا ارشاد : (إِنَّ اللَّهَ يَقْبَلُ تَوْبَةَ الْعَبْدِ ‌مَا ‌لَمْ ‌يُغَرْغِرْ)۔ کہ بندے کی توبہ اس وقت تک قبول ہوتی ہے جب تک وه جان کنی کی حالت تک نہ پہنچ جائے۔ (ترمذی۔ نسائی) نیز دیکھئے (النسا آیت : 18) اور ٱلضَّآلُّونَسے مراد کامل درجہ کے گمراہ ہیں (کبیر)